21 June, 2025


ماہنامہ اشرفیہ


Book: The Monthly Ashrafia Dec 2024 Download:Click Here Views: 10455 Downloads: 572

(6)-وقت پر نماز پڑھنے کی اہمیت

(حافظ)افتخاراحمدقادری 

پروردگار عالم نے اس کارگاہِ ہستی میں اشیاے کائنات کی تخلیق، ان کی نمود و بقا اور عروج و زوال کے لیے کوئی نہ کوئی وقت ضرور متعین فرمایا ہے۔ جس میں تمام چیزیں اسی کے اعتبار سے اپنی حدودِ مخصوصہ اور اوقاتِ مخصوصہ ہی میں انجام پاتی ہیں۔ مثلاً آفتاب و ماہتاب کے لیے طلوع و غروب کے اوقات و مقامات متعین و مخصوص ہیں جو اپنے حدود و دائرہ کے اندر اوقاتِ متعینہ ہی میں عالم کو اپنی چمکتی دمکتی نور بار کرنوں اور شعاعوں سے منور و تابناک کرتے ہیں۔ گردشِ لیل و نہار، شمس و قمر ہی کے دم قدم سے وقوع پذیر ہیں۔ انسان کے کھانے، پینے، سونے، جاگنے اور کام کاج کرنے کے اوقات متعین اور مختلف سمتوں میں بٹے ہوئے ہیں یہاں تک کہ حیوانات و بہائم کے معمولات بھی انسان نے اوقاتِ مخصوصہ پر منقسم کر دیے ہیں۔ ہر آدمی نے اپنے معمولاتِ زندگی کو ایک مخصوص دائرہ میں وقت مخصوص کے لیے تقسیم کر دیا ہے جزوی طور پر ہو یا کلی طور پر۔

 انسانی زندگی کی رسم و راہ اور فعل و عمل اوقات ہی کے درپے اور مرہونِ منت ہے اور انسان اپنے شعبہ حیات میں کسی نہ کسی جہت سے اس کا محتاج و ممنون ہے۔ انسان جب دنیا کے اسباب و وسائل میں اپنے مشترکہ اوقات کا پابند و محتاج اور حاجت مند ہے تو شریعتِ مطہرہ کے احکام و فرامین اور قوانینِ الٰہیہ کی بجا آوری میں بدرجہا اولی پابند و کاربند ہوگا۔ چونکہ عبادت و طاعات کی ادائیگی کے لیے اوقات متعین و مخصوص ہیں۔ مثلاً روزوں کے لیے سال بھر میں ایک مخصوص مہینہ متعین کیا گیا ہے۔ حج ایام مخصوص میں ادا کیا جاتا ہے۔ زکوٰۃ سال میں ایک بار فرض ہوتی ہے۔ اسی طرح نمازِ پنجگانہ بھی اللہ رب العزت کی وہ نعمت عظمیٰ ہے کہ پروردگارِ عالم نے جب ہمیں نماز قائم کرنے کا حکم فرمایا تو نمازوں کے اوقات بھی اسی کی جانب سے متعین ہوئے تاکہ کسی آدمی کو اس میں مجال سخن نہ رہے اور انسان کی مرضی و اختیار کو بھی اس میں کوئی دخل نہ ہو کہ جب چاہا نماز پڑھ لی اور جب چاہا نماز ترک کردی۔

جب اوقاتِ نماز پروردگارِ عالم کی جانب سے مخصوص و متعین ہوئے تو اب ہر نماز کو اس کے اوقاتِ مخصوصہ میں ادا کرنا لازم و ضروری ہے کیوں کہ نماز ہر عاقل و بالغ مسلمان پر فرض ہے اور یہ فرض تمام فرائض میں اہم اور مہتمم بالشان فریضہ ہے۔ اس کی فرضیت و عبادت سے بھلا کس کو انکار ہوسکتا ہے۔

نماز مومن کی معراج اور قبر کی روشنی ہے۔ نماز باعثِ نجات، عابد و معبود کے مابین راز و نیاز کا اہم ذریعہ اور واسطہ ہے۔ نماز پاکیزگی و طہارت اور صفائی قلب کی ضامن ہے۔ نماز فحش و منکرات اور بری باتوں سے روکتی ہے۔ نماز جنت کی کنجی ہے۔نماز رضائے رب پر دلیل تام اور عقبی و آخرت میں خوش انجام ہے اور وقت پر نماز ادا کرنے کی جس طرح تاکید و ترغیب اور فضیلت ہے اسی طرح وقت معین پر ادا نہ کرنے کی ترہیب و تہدید اور تعزیب بھی وارد ہیں۔ وقت پر نماز پڑھنے کی فضیلت میں چند آیات و احادیث پیش کی جاتی ہیں قارئین ملاحظہ فرمائیں۔

 ◘بیشک نماز مسلمانوں پر مقررہ وقت میں فرض ہے۔(النساء:103)

◘تمام نمازوں کی پابندی کرو اور خصوصاً درمیانی نماز کی اور الله کے حضور ادب سے کھڑے ہوا کرو۔(البقرہ: 238)

اور وہ لوگ جو اپنی نماز کی نگہداشت کرتے ہیں کہ اسے وقت بے وقت نہیں ہونے دیتے وہی سچے وارث ہیں کہ جنت کی وراثت پائینگے وہ اس میں ہمیشہ رہنے والے ہیں۔ (المومنون:08/09/10) 

 ترجمہ:اور وہ لوگ کہ اپنی نماز کی محافظت کرتے ہیں ہر نماز اس کے وقت میں ادا کرتے ہیں وہ جنتوں میں عزت کیے جائیں گے۔(نوح: 34/35)

◘ پھر آئے اس کے بعد وہ برے پسماندے جنہوں نے نمازیں ضائع کیں۔ (مریم:59)

    حضرت سیدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں: ’’یہ لوگ جن کی مذمت اس آیت میں فرمائی گئی وہ ہیں جو نمازوں کو ان کے وقت سے ہٹاتے اور غیر وقت پر پڑھتے ہیں اور حضرت سیدنا سعید بن المسیب رضی الله عنہ فرماتے ہیں: نماز کا ضائع کرنا یہ ہے کہ ظہر نہ پڑھی یہاں تک کہ عصر کا وقت آگیا۔‘‘ (روح البیان)

خرابی ہے ان نمازیوں کے لیے جو اپنی نمازوں سے غافل ہیں کہ وقت نکال کر پڑھتے ہیں۔

تفسیر جلالین میں ہے: امام احمد بسند صحیح حضرتِ حنظلہ کاتب رضی الله عنہ سے راوی کہ میں نے رسولِ کریم ﷺ  کو فرماتے ہوئے سنا کہ جو شخص ان پانچوں نمازوں کی ان کے رکوع و سجود اوقات پر محافظت کرے اور یقین جانیں کہ وہ اللہ رب العزت کی طرف سے ہے جنت میں جائے یا فرمایا جنت اس کے لیے واجب ہوجائے یا فرمایا دوزخ پر حرام ہو جائے۔

  ابوداؤد سنن اور طبرانی معجم میں بسند جید ابودرداء رضی الله عنہ سے راوی کہ حضورِ اقدس ﷺ ارشاد فرماتے ہیں: پانچ چیزیں ہیں کہ جو انھیں  ایمان کے ساتھ لائے گا جنت میں جائے گا، جو پنجگانہ نمازوں کی ان کے وضو ان کے رکوع ان کے سجود ان کے اوقات پر محافظت کرے اور روزہ و حج و زکوٰۃ اور غسل جنابت بجا لائے۔ (ابوداؤد)

حضرت امام مالک و ابوداؤد و نسائی اور ابن حنان اپنی صحاح میں عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے راوی کہ حضورِ اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا: پانچ نمازیں اللہ تعالیٰ نے فرض کیں ہیں جو ان کا وضو اچھی طرح کرے اور انہیں ان کے وقت پر پڑھے اور ان کا رکوع وسجود پورا کرے اس کے لیے اللہ رب العزت پر عہد ہے کہ اسے بخش دے اور جو ایسا نہ کرے تو اس کے لیے اللہ تعالیٰ پر کچھ عہد نہیں بخشے چاہیں عذاب کرے۔ (ابوداؤد)

ابوداؤد طریق ابن الاعرابی میں حضرت قتادہ بن ربعی انصاری رضی الله عنہ سے راوی کہ حضورِ اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا: اللہ رب العزت ارشاد فرماتا ہے: ترجمہ: میں نے تیری امت پر پانچ نمازیں فرض کیں اور اپنے پاس عہد مقرر کر لیا کہ جو ان کے وقتوں پر ان کی محافظت کرتا آئے گا اسے جنت میں داخل کروں گا اور جو محافظت نہ کرے گا اس کے لیے میرے پاس کچھ عہد نہیں۔ (ابوداؤد)

دارمی حضرت کعب بن عجزہ رضی اللہ عنہ سے راوی کہ حضورِ اقدس ﷺ اللہ رب العزت سے روایت فرماتے ہیں کہ وہ ارشاد فرماتا ہے: جو نمازیں اس کے وقت میں ٹھیک ٹھیک ادا کرے اس کے لیے مجھ پر عہد ہے کہ اسے جنت میں داخل فرماؤں اور جو وقت میں نہ پڑھے اور ٹھیک ادا نہ کرے اس کے لیے میرے پاس کوئی عہد نہیں چاہوں اسے دوزخ میں لے جاؤں اور چاہوں تو جنت میں۔ (ابوداؤد)

  طبرانی بسند صالح عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے راوی ایک دن حضورِ اقدس ﷺ نے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سے فرمایا جانتے ہو تمہارا رب کیا فرماتا ہے؟ عرض کی خدا و رسول خوب دانا ہیں۔ فرمایا تمہارا رب فرماتا ہے: مجھے اپنے عزت و جلال کی قسم جو شخص نماز وقت پر پڑھے گا اسے جنت میں داخل فرماؤں گا اور جو اس کے غیر وقت میں پڑھے گا چاہوں اس پر رحم کروں چاہوں عذاب۔ (طبرانی)

 نیز طبرانی اوست میں انس بن مالک رضی الله عنہ سے راوی کہ حضورِ اقدس ﷺ ارشاد فرماتے ہیں: جو پانچوں نمازیں اپنے اپنے وقتوں پر پڑھے ان کا وضو و قیام و خشوع اور رکوع و سجود پورا کرے وہ نماز سفید روشن ہوکر یہ کہتی نکلے کہ اللہ رب العزت تیری نگہبانی فرمائے جس طرح تونے میری حفاظت کی اور جو غیر وقت پر پڑھے اور وضو و خشوع اور رکوع وسجود پورا نہ کرے وہ نماز سیاہ تاریک ہوکر یہ کہتی نکلے کہ الله رب العزت تجھے ضائع کرے جس طرح تونے مجھے ضائع کیا۔ یہاں تک جب اس مقام پر پہنچے جہاں تک الله رب العزت چاہے پرانے چیتھڑے کی طرح لپیٹ کر اس کے منہ پر ماری جائے۔ (طبرانی)

  بخاری مسلم ترمذی نسائی دارمی حضرتِ عبد الله بن مسعود رضی اللہ عنہ سے راوی کہ میں نے حضورِ اقدس ﷺ سے پوچھا سب میں زیادہ کیا عمل اللہ رب العزت کو پیارا؟ فرمایا نماز اس کے وقت پر ادا کرنا۔ (بخاری)

طبرانی معجم اوسط میں حضرتِ انس رضی اللہ عنہ سے راوی کہ حضورِ اقدس ﷺ  نے فرمایا تین چیزیں ہیں کہ ان کی حفاظت کرے وہ سچا ولی ہے اور انہیں ضائع کرے وہ پکا دشمن، نماز اور روزے اور غسل جنابت۔ (طبرانی)

حضرتِ امام مالک مؤطا میں نافع سے روایت کرتے ہیں کہ امیر المومنین حضرتِ عمر فاروق اعظم رضی الله عنہ نے اپنے عاملوں کو فرمان بھیجے کہ تمہارے تمام کاموں میں مجھے زیادہ فکر نماز کی ہے جو اسے حفظ اور اس کی محافظت کرے اس نے اپنی دین کی حفاظت کرلی، اور جس نے اسے ضائع کیا وہ اور کاموں کو زیادہ تر ضائع کرے گا۔◘◘◘

 

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved