21 June, 2025


ماہنامہ اشرفیہ


Book: The Monthly Ashrafia Nov 2024 Download:Click Here Views: 9089 Downloads: 393

(16)-عالمی خبریں

 

دو ہفتے سے شمالی غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں میں 400 سے زائد افراد جاں بحق ہو گئے

21 اکتوبر 2024۔غزہ: غزہ کی پٹی میں شہری دفاع نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے محصور شمالی غزہ کو نشانہ بنانے کی مہم شروع کرنے کے بعد گذشتہ دو ہفتوں کے دوران شمالی غزہ کی پٹی میں 400 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو گئے ۔ شہری دفاع کے ترجمان محمود بسال نے اے ایف پی کو بتایا کہ ان کی ٹیموں نے شمالی غزہ کی پٹی کی گورنری میں نشانہ بنائے گئے مختلف مقامات سے 400 سے زائد افراد کی لاشیں برآمد کی ہیں، جن میں جبالیہ اور اس کے کیمپ بیت لاہیہ اور بیت حانون شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان سب کو شمالی غزہ کی پٹی ، کمال عدوان، العودہ ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ باسل نے نشاندہی کی کہ جمعہ تک 386 افراد کی لاشیں برآمد کی گئی تھیں۔ اس کے علاوہ ہفتے کی صبح جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی بمباری میں مزید میں 33 افراد ہلاک ہوئے۔محمود بسال نے کہا کہ مسلسل بمباری کے نتیجے میں جبالیہ کی گلیوں میں بکھری ہوئی درجنوں لاشوں کو اٹھانے میں مشکل ہے پیش آرہی ہے محمود بسال نے بتایا کہ جبالیہ کیمپ کے اندر بمباری کی گئی خاندانوں کی طرف سے مدد کی بہت سی اپیلیں کی گئی ہیں۔ وہاں بہت سے لوگ ہلاک اور زخمی ہیں لیکن ہمارے عملے کے لیے ہم دھماکے کی جگہوں تک پہنچنا مشکل ہے۔ انہوں نے انٹرنیٹ اور مواصلاتی سہولیات کے منقطع ہونے کی طرف بھی اشارہ کیا۔ خیال رہے کہ اسرائیلی نے چھ اکتوبر کو شمالی غزہ کی پٹی خاص طور پر جبالیہ کے علاقے میں بڑے پیمانے پر فضائی اور زمینی مہم شروع کی ہے، جہاں اس کا کہنا ہے کہ حماس کے ارکان اپنی صفوں کو دوبارہ منظم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ دوسری طرف انروا کے کمشنر جزل فلپ لازارینی نے ایکس پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں تصدیق کی مزید 20,000 لوگ جمعہ کو جبالیہ کیمپ سے محفوظ مقام کی طرف نکلے مگر ان کے پاس کوئی متبادل جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں نے سب کچھ کھو دیا ہے، انہیں خوراک، پانی، کمبل اور بستروں سمیت بنیادی ضرورت کی ہر چیز کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آخری باقی ہسپتالوں میں ایندھن اور طبی سامان کی شدید قلت کی اطلاع ملی ہے۔ ایندھن کی قلت پانی تک رسائی کو بھی متاثر کر رہی ہے۔

میرے بچے مجھے معاف کردینا میں تمھاری مدد نه کرسکا حافظ قرآن بیٹے کو زندہ جلتے دیکھتا رہا

غزه، (ایجنسیاں ): غزہ کے الاقصی اسپتال پر اسرائیلی بمباری میں زندہ جلنے والے فلسطینی لڑکے شعبان کے والد نے اس خوفناک رات کاواقعہ سنا دیا جس میں انہوں نے بیوی اور بیٹے کوکھو دیا۔ والد نے بتایا کہ 19 سالہ شعبان زخموں کے علاج کے لیے اسپتال میں داخل تھا۔ وہ ایک مسجد میں تلاوت قرآن میں مصروف تھا کہ اسرائیل نے اس پر بمباری کر دی جس کے نتیجے میں 25 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوئے لیکن اس واقعے میں شعبان کو معمولی زخم آئے اور وہ معجزانہ طور پر محفوظ رہا۔ زخموں کے علاج کے لیے وہ الاقصی اسپتال گیا جہاں وہ اور ان کے اہل خانہ احاطے میں لگائے گئے خیموں میں موجود تھے کہ رات گئے اسرائیل نے اسپتال پر بھی بمباری کردی۔ والد نے مڈل ایسٹ آئی سے گفتگو کرتے ہوئے اس خوفناک رات کا درد بیان کیا کہ میں نے اپنے بچے سے کہا کہ مجھے معاف کر دینا، میں تمہاری مدد نہ کر سکا، میرے سیدھے ہاتھ میں آگ لگ گئی تھی اور میں اپنے باقی بچوں کو بچانے کی کوشش کر رہا تھا، کہ چند ہی سیکنڈز میں آگ کے شعلوں نے دیکھتے ہی دیکھتے سب کچھ اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ انہوں نے کہا کہ میرے سوتے ہوئے بیوی بچے، خیمہ سب کچھ جلنے لگا، اور انہیں ملنے کا موقع بھی نہ ملا، دھماکے کی شدت سے میں خیمے سے باہر جا گرا لیکن مجھے کوئی چوٹیں نہیں آئیں، پھر میں نے اپنے بیوی بچوں کو دیکھا تو وہ آگ کے شعلوں میں گھرے تھے، میرے اوسان خطاہو گئے کہ پہلے کے بچاؤں ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے میں نے اپنے سب سے چھوٹے بیٹے اور بیٹی کو بچایا ، شعبان اپنے بستر پر زخمی پڑا تھا اور ایک ہاتھ ہوا میں بلند تھا، میں نے سوچا شعبان بیدارہو گیا ہے اور وہ خود کو بچالے گا، لہذا میں سوتےہوئے چھوٹے بچوں کو بچانے کی کوشش کرنےلگا، انہیں تو میں نے بچالیا لیکن تب تک بہت دیرہو چکی تھی اور شعبان آگ میں گھر چکا تھا، میں بےیار و مددگار وہاں کھڑا اپنے بچے کو زندہ جلتا دیکھتارہا لیکن کچھ نہ کر سکا، میں نے اس سے کہا کہ میرے بچے مجھے معاف کر دینا میں تمہاری مدد نہ کر سکا۔

 انہوں نے بتایا کہ 16 اکتوبر کو شعبان کی سالگرہ تھی، وہ 2004 میں پیدا ہوا، آج وہ یقیناًاپنی والدہ کے ساتھ جنت میں ہوگا، بمباری کے پہلے واقعے میں وہ محفوظ رہا تھا، وہ شام سے لے کر نصف شب تک مسجد میں تلاوت قرآن میں مصروف رہتا تھا، پھر ایک روز اسرائیلی بم باری ہو گئی اور پھر وہ مسجد میں ہی سو گیا۔ انھوں نے کہا کہ وہ میرا صرف بیٹا ہی نہیں دوست ، میرا بھائی سب کچھ تھا ، ہم اپنا وقت ساتھ بتاتے تھے، میں دنیا کو اس کی آنکھوں سے دیکھتا تھا، وہ الاظہر یونیورسٹی میں کمپیوٹر سائنس اور ٹیکنالوجی کا طالب علم تھا اور بڑا ہوکر انجینئر بنا چاہتا تھا، وہ اعلیٰ تعلیم کے لیے باہر جانا چاہتا تھا، میں نے اس سے کہا کہ میرے بچے تم ایک دن بہت بڑے آدمی بنو گے ، شعبان نے قرآن بھی حفظ کیا تھا۔

دنیا میں ایک ارب سے زیادہ افراد شدید غربت کا شکار ہیں

نیو یارک ، 17 اکتوبر: اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) نے خبردار کیا ہے کہ دنیا بھر میں ایک ارب سے زیادہ افراد شدید غربت کا شکار ہیں جن میں نصف سےزیادہ تعداد بچوں کی ہے۔

یو این ڈی پی اور آکسفورڈ پاورٹی اینڈ ہیومن ڈیولپمنٹ انیشیٹھ (او پی ایچ آئی) کی مشترکہ رپورٹ جمعرات کے روز جاری کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق جنگ زدہ ممالک میں غربت کی شرح تین گنا زیادہ ہے۔ اس لیے کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد دنیا بھر میں سب سے زیادہ مسلح تنازعات 2023 میں دیکھنے میں آئے۔

یو این ڈی پی اور او پی ایچ آئی 2010 سے ہر سال غربت سے متعلق اپنا کثیر جہتی اشاریہ جاری کرتے ہیں۔ اس میں 112 ممالک سے معلومات اکٹھا کی گئی ہے جن میں بنے والے افراد کی مجموعی تعداد 6.3 ارب ہے۔

اس اشاریے میں رہائش ، صفائی و نکاسی آب، بجلی ، خوراک اور تعلیمی نظام جیسے عواملشامل ہوتے ہیں۔

یو این ڈی پی میں شماریات کی اعلیٰ افسرپانچون ژانگ کے مطابق 2024 کا غربت اشاریہ (جس میں 2023 کی معلومات اکٹھا کی گئی ہے ) ایک سنگین تصویر پیش کر رہا ہے۔ دنیا بھر میں 1.1 ارب افراد کثیر جہتی غربت میں مبتلا ہیں جن میں 45.5 کروڑ افراد تنازعات کے علاقوں میں رہتے ہیں۔ جن ملکوں کو جنگوں نے تباہ حال کر دیا وہاں امن والے ممالک کی نسبت غربت کی شرح تین گنا زیادہ ہے "۔ رپورٹ کے مطابق دنیا میں تقریبا 84غریب دیہی علاقوں میں رہتے ہیں۔ر پورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ 18 سال سے کم عمر کے تقریبا 58.4 کروڑ افراد شدیدغربت کا شکار ہیں۔ یہ تعداد دنیا بھر کے بچوں کا 27.9 فی صد بنتی ہے جو بالغوں کی تعداد کے مقابلے 13.5 فی صد زیادہ ہے۔ دنیا کے غریب ترین افراد میں 83.2 فی صد سب صحارا (افریقا ) اور جنوبی ایشیا میں رہتے ہیں۔

دنیا میں غریب ترین افراد کی نصف سے زیادہ تعداد صرف پانچ ممالک میں رہتی ہے۔ ان پانچ ممالک میں بھارت سر فہرست ہے۔ اس کی 1.4 ارب کی آبادی میں 23.4 کروڑ افراد انتہائی غربت کا شکار ہیں۔ پاکستان کی 23.6 کروڑ کی آبادی میں 9.3 کروڑ افراد، ایتھوپیا کی 12.3 کروڑ کی آبادی میں 8.6 کروڑ افراد، نائجیریا کی 21.8 کروڑ کی آبادی میں 7.4 کروڑ افراد اور ڈیموکریٹک کانگو کی 10 کروڑ کی آبادی میں 6.6 کروڑافراد انتہائی غربت میں ہیں۔

نیتن یاہو دور حاضر کا ہٹلر ہے، نکاراگوئے کے صدر

نکارا کوئے ، 17 اکتوبر : نکاراگوئے کے صدر ڈینیل اورٹیگا نے صیہونی حکومت کے دہشت گردانہ جرائم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل میں اقتدار کی کرسی پر براجمان لوگ امریکہ اور یورپ کے سامراجی نمائندے ہیں۔اور ٹیکا نے نیتن یاہو کا موازنہ نازی جرمنی کے سابق رہنما ایڈولف ہٹلر سے کیا اور کہا کہ دہشت گردی کی سیاست میں ملوث  ہونے کی وجہ سے انہیں شیطان کا بیٹا کہا جا سکتا ہیں۔اور ٹیگا نے مزید کہا کہ یہ امریکہ اور یورپ کے حکمران ہیں جو اسرائیل کو مسلح کرتے ہوئے اپنے مفادات کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

غزہ میں شہدا کی تدفین کے لیے تابوت اور کفن ختم

غزہ : اسرائیلی فوج کی بہیمانہ کارروائیوں کے نتیجے میں تباہ حال فلسطینیوں کو اپنے پیاروں کو دفنانے کیلئے کفن تک نہیں مل رہا۔

بے گناہ فلسطینی عوام پر پے سر پے اسرائیلی حملوں میں مزید شہادتوں کا سلسلہ جاری ہے، شہیدوں کو دفنانے کیلئے تابوت اور کفن کم پڑ گئے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شہید ہونے والے درجنوں افراد کی لاشیں سڑکوں اور ملبے تلے بکھری پڑی ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت کے ڈائریکٹر منیر البرش کا کہنا ہے کہ بہت سے زخمی ہماری آنکھوں کے سامنے دم توڑ چکے ہیں اور ہم ان کے لیے کچھ نہیں کر سکے، انہوں نے لوگوں سے کوئی بھی کپڑا عطیہ کرنے کی اپیل کردی۔اسرائیل فوج نے گزشتہ48گھنٹوں میں ایک سو پندرہ فلسطینیوں کو شہید کردیا جبکہ سیکڑوں زخمی ہوگئے ہیں جنہیں طبی امداد کی فراہمی کے لیے بھی سہولیات میسر نہیں۔

صہیونی فورسز نے شمالی غزہ کوچھاؤنی بنادیا۔ امداد کی ترسیل بند اور خوراک اور دوائیں ختم ہوگئیں۔

اداروں کی جانب سے کہا گیا ہے جاری حملوں کے باعث امدادی ٹیمیں ان لاشوں اور زخمیوں تک نہیں پہنچ پا رہی ہیں۔

واضح رہے کہ حماس کی مزاحمت جاری ہے، جبالیہ میں حملہ کرکے متعدد اسرائیلی فوجیوں کو ٹھکانے لگادیا۔ تین بلڈوزروں کو بھی بم مار کر تباہ کردیا۔

اسرائیلی فوجی نفسیاتی مریض بن گئے، سی این این کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں میں خود کشیوں کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے اسرائیلی فوجی دوبارہ غزہ جانے کو تیار نہیں۔

واضح رہے کہ غزہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 282 ہوگئی ہے۔

الجزیرہ کے مطابق غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں مجموعی طور پر غزہ میں اب تک کم از کم 42 ہزار 718 فلسطینی شہید بھی ہوچکے ہیں، جن میں اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔◘◘◘

 

 

 

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved