ڈاکٹر ظہور احمد دانش
اولاد والدین کو بہت ہی عزیز ہوتی ہے۔چنانچہ والدین اپنی اولاد کوخوش دیکھنا چاہتے ہیں ۔اولاد کی لمحہ بھر کی مسکراہٹ والدین کو کمال کا سکون بخشتی ہے ۔ہم سب ہی یہ تمنا یہ خواہش رکھتے ہیں کہ ہماری اولاد خوش رہے لیکن افسوس ہم وہ طریقے اپنانے سے قاصر رہتے ہیں جو ہماری اولاد کو مسکراتاکھلکھلاتا رکھ سکتے ہیں ۔فقط ایک ذہن پرچلتی سوچ اور دل میں اُبھرتے ارمان ہی رہ جاتے ہیں ۔آئیے ہم آپ کو وہ طریقے بتاتے ہیں جن کی مدد سے ہم اپنے بچوں کو خوش رکھ سکتے ہیں ۔
بچوں کو خوش رہنا سکھانا والدین اور اساتذہ کے لیے ایک اہم ذمہ داری ہے۔ اس سے نہ صرف بچوں کی ذہنی اور جذباتی صحت بہتر ہوتی ہے بلکہ وہ زندگی میں مثبت رویہ بھی اپناتے ہیں۔ یہاں کچھ طریقے ہیں جن سے بچوں کو خوش رہنے کی عادت ڈالی جا سکتی ہے۔
مثبت رویہ اپنانے کی تلقین:بچوں کو یہ سکھائیں کہ ہر مشکل یا ناکامی میں بھی کوئی نہ کوئی مثبت پہلو ہوتا ہے۔انہیں روزانہ اپنے دن کی اچھی باتیں بتانے کی ترغیب دیں۔
احساسِ تشکرپیدا کریں:بچوں کو روزانہ کی زندگی میں چھوٹی چھوٹی چیزوں کا شکر ادا کرنا سکھائیں، جیسے اچھا کھانا، گھر، دوست، وغیرہ۔اس کے لیے آپ ایک "شکر گزاری کا جرنل" بھی بنا سکتے ہیں جس میں بچے روزانہ ایسی باتیں لکھیں جس کے لیے وہ شکر گزار ہوں۔
مثالی رول ماڈل بنیں:آپ کا رویہ بچوں پر گہرا اثر ڈالتا ہے۔ اگر آپ خود بھی مثبت اور خوش رہنے کی عادت اپنائیں گے، تو بچے بھی آپ کی تقلید کریں گے۔
تخلیقی سرگرمیوں میں شامل کریں:کہانیاں سنانا اور کھیل کود بچوں کو خوش رکھنے کے بہترین ذرائع ہیں۔ ان سرگرمیوں میں شامل ہو کر بچے اپنی جذباتی دنیا کو بہتر طور پر سمجھ سکتے ہیں۔
مکمل توجہ دیں:جب آپ اپنے بچوں سے بات کر رہے ہوں، تو انہیں اپنی مکمل توجہ دیں۔ اس سے بچے کو یہ احساس ہوتا ہے کہ وہ اہم ہیں اور اس سے ان کا خوداعتمادی اور خوشی بڑھتی ہے۔
دوستی اور سماجی روابط کو فروغ دیں:بچوں کو دوست بنانے اور اچھی صحبت میں وقت گزارنے کی ترغیب دیں۔ سماجی روابط بچوں کو خوش رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
قدرتی ماحول سے تعلق پیدا کریں:بچوں کو فطرت کے قریب لائیں، جیسے پارک میں سیر کرنا، پودے لگانا، یا قدرتی مناظر کی سیر کرنا۔ فطرت بچوں کی ذہنی سکون اور خوشی میں اضافہ کرتی ہے۔
تعریف اور حوصلہ افزائی کریں:بچوں کی چھوٹی چھوٹی کامیابیوں پر بھی ان کی حوصلہ افزائی کریں۔ تعریف اور پیار بچوں میں خوشی کے جذبات پیدا کرتا ہے اور انہیں مزید محنت کرنے پر ابھارتا ہے۔
بچوں کی دلچسپیوں کو فروغ دیں:بچوں کی پسندیدہ سرگرمیوں کو پہچانیں اور ان میں حصہ لینے کے مواقع فراہم کریں۔ جب بچے اپنی پسند کی چیزوں میں مصروف ہوتے ہیں تو وہ خوشی محسوس کرتے ہیں۔
ذہنی دباؤ کو کم کرنے کی تکنیک سکھائیں:بچوں کو گہری سانس لینے، مراقبہ یا یوگا جیسی سرگرمیوں سے روشناس کروائیں، جو ذہنی دباؤ کو کم کرنے اور خوشی برقرار رکھنے میں مددگار ہوتی ہیں۔یہ تمام اقدامات بچوں کو خوش رکھنے میں معاون ثابت ہو سکتے ہیں، اور ان کی زندگی میں مستقل خوشی کا باعث بن سکتے ہیں۔
قارئین!مزید بچوں کو خوش رکھنے کے طریقے جو آپ اس معاملے میں آپ کے مددگار ثابت ہوسکتے ہیں ۔آئیے وہ مزید مشورے بھی ہم جان لیتے ہیں ۔
کھیل کود اور جسمانی سرگرمیوں کو اہمیت دیں:کھیل کود اور جسمانی سرگرمیاں بچوں کے لیے خوشی کا ایک بڑا ذریعہ ہیں۔ انہیں روزانہ کچھ وقت جسمانی سرگرمیوں میں گزارنے کا موقع دیں، جیسے دوڑنا، سائیکلنگ، یا کوئی کھیل کھیلنا۔
مثبت گفتگو کا ماحول بنائیں:گھر میں ہمیشہ مثبت اور خوشگوار گفتگو کریں۔ بچوں کے سامنے لڑائی جھگڑے اور منفی باتوں سے پرہیز کریں۔ ان سے محبت اور ادب سے بات کریں تاکہ وہ بھی یہی رویہ اپنائیں۔
بچوں کو خود مختاری دیں:بچوں کو ان کی عمر اور صلاحیت کے مطابق کچھ فیصلے کرنے کی اجازت دیں۔ یہ انہیں خوداعتمادی اور خوشی فراہم کرتا ہے کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ ان کی رائے اہم ہے۔
خاندان کے ساتھ وقت گزارنا:خاندان کے ساتھ مل کر وقت گزارنا، جیسے مل کر کھانا کھانا، سیر کرنا، یا کسی تقریب میں شرکت کرنا، بچوں کے لیے خوشی کا سبب بنتا ہے۔ خاندان کی محبت اور تعاون انہیں مضبوط اور مطمئن محسوس کرواتا ہے۔
انفرادی دلچسپیوں کی حمایت کریں:ہر بچے کی دلچسپیاں مختلف ہوتی ہیں، کسی کوکیلی گرافی پسند ہو سکتی ہے تو کسی کو کھیل یا کہانیوں کا شوق ہو سکتا ہے۔ بچوں کی انفرادی دلچسپیوں کو پہچانیں اور ان کی حمایت کریں۔
نیند کو اہمیت دیں:بچوں کی اچھی نیند ان کی خوشی اور توانائی کے لیے بہت ضروری ہے۔ مناسب نیند لینے والے بچے خوش اور توانا رہتے ہیں، جبکہ کم نیند لینے والے بچوں میں چڑچڑا پن پیدا ہو سکتا ہے۔
مثبت کرداروں کی کہانیاں سنائیں:بچوں کو ایسی کہانیاں سنائیں جن میں مثبت کردار، اچھی اخلاقی اقدار اور خوشی کا پیغام ہو۔ یہ کہانیاں بچوں کو متاثر کرتی ہیں اور ان کی زندگی میں مثبت رویہ پیدا کرتی ہیں۔
جذباتی تعلیم دیں:بچوں کو ان کے جذبات سمجھنے اور ان کا اظہار کرنے کا طریقہ سکھائیں۔ جب بچے اپنے جذبات کو بہتر طریقے سے سمجھتے ہیں اور ان کا مثبت انداز میں اظہار کرتے ہیں تو ان کے ذہنی سکون میں اضافہ ہوتا ہے۔
فلاحی سرگرمیوں میں شامل کریں:بچوں کو دوسروں کی مدد کرنے کی عادت ڈالیں۔ یہ انہیں خوشی اور تسکین فراہم کرتا ہے کہ وہ کسی کے لیے کچھ کر سکتے ہیں، جیسے کسی ضرورت مند کی مدد کرنا یا کسی سماجی سرگرمی میں حصہ لینا۔
ٹیکنالوجی کا متوازن استعمال:بچوں کو ٹیکنالوجی کا اعتدال میں استعمال سکھائیں۔ بہت زیادہ سکرین ٹائم بچوں کی خوشی کو متاثر کر سکتا ہے۔ انہیں متوازن سرگرمیاں فراہم کریں تاکہ وہ حقیقی دنیا میں بھی خوشی محسوس کریں۔
غلطیوں سے سیکھنے کی عادت ڈالیں:بچوں کو یہ سکھائیں کہ غلطیاں سیکھنے کا حصہ ہیں اور انہیں مایوس ہونے کے بجائے اپنی غلطیوں سے سبق سیکھنا چاہیے۔ اس سے ان میں ناکامی کا خوف کم ہوگا اور وہ خوشی محسوس کریں گے۔
مثبت طرزِ زندگی اپنانے کی ترغیب دیں:بچوں کو صحت مند غذا، پانی پینا، اور جسمانی ورزش جیسے عادات کو اپنانے کی ترغیب دیں۔ صحت مند جسم خوش رہنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
آئیے ہم آپ بچوں کو خوش رکھنے کے حوالے سے طبی فوائد سے بھی آگاہ کرتے ہیں ۔
خوش بچے عام طور پر زیادہ صحت مند ہوتے ہیں، کیونکہ خوشی کا براہ راست اثر ان کے مدافعتی نظام پر ہوتا ہے۔ خوش رہنے والے بچوں میں بیماریوں سے لڑنے کی طاقت زیادہ ہوتی ہے، اور وہ عام بیماریوں سے کم متاثر ہوتے ہیں۔ خوشی بچوں کی ذہنی صحت کو بہتر بناتی ہے۔ خوش رہنے والے بچوں میں ڈپریشن، اینگزائٹی اور تناؤ جیسے مسائل کم ہوتے ہیں۔ مثبت جذبات ان کے ذہنی سکون اور خوداعتمادی میں اضافہ کرتے ہیں۔
خوشی کا دل کی صحت سے گہرا تعلق ہے۔ خوش رہنے والے بچوں میں دل کی بیماریوں کے خطرات کم ہوتے ہیں کیونکہ خوشی سے خون کی روانی بہتر ہوتی ہے اور بلڈ پریشر کنٹرول میں رہتا ہے۔ سا کے علاوہ خوشی بچوں کی دماغی نشوونما میں مدد دیتی ہے۔ خوش رہنے والے بچوں میں دماغی کارکردگی بہتر ہوتی ہے، وہ نئی چیزیں جلدی سیکھتے ہیں اور ان کی یادداشت بھی اچھی ہوتی ہے۔ خوشی بچوں کے تخلیقی صلاحیتوں کو بھی بڑھاتی ہے۔ اور تو اورخوشی کے احساسات جسم میں اینڈورفنز، سیرٹونن، اور ڈوپامین جیسے خوشی کے ہارمونز کا اخراج بڑھاتے ہیں۔ یہ ہارمونز نہ صرف مزاج کو بہتر بناتے ہیں بلکہ جسمانی درد کو کم کرنے میں بھی مدد کرتے ہیں۔خوش بچے جسمانی طور پر زیادہ متحرک ہوتے ہیں اور ان میں کھیل کود یا جسمانی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی صلاحیت زیادہ ہوتی ہے۔ یہ ان کی جسمانی نشوونما اور صحت مند ہڈیوں اور پٹھوں کے لیے مفید ہے۔
خوش بچے سکول میں بہتر کارکردگی دکھاتے ہیں، کیونکہ ان کا دماغ زیادہ چست ہوتا ہے اور وہ جلدی سیکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ خوشی ان کی توجہ اور مطالعے کی دلچسپی کو بھی بڑھاتی ہے۔
یہ وہ مفید مشورے تھے جن کی مدد سے آپ اور ہم اپنے بچوں کو خوش رکھنے کی کوشش کرسکتے ہیں ۔ان کی زندگیوں میں مسکراہٹیں بکھیر سکتے ہیں ۔اللہ کریم ہمیں خیر سے بھرپور زندگی عطافرمائے ۔آمین ◘◘
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org