21 June, 2025


ماہنامہ اشرفیہ


Book: The Monthly Ashrafia Nov 2024 Download:Click Here Views: 9083 Downloads: 393

(2)-جامعہ اشرفیہ مبارک پور کا مختصر تعارف

انٹر ویو

رہبر بستوی آفیشیل کے اینکر کی حضرت مولانا مبارک حسین مصباحی سے گفتگو

آپ بخوبی جانتے ہیں کہ جامعہ اشرفیہ مبارک پور بر صغیر کا عظیم تعلیمی اور تربیتی ادارہ ہے جلالۃ العلم حضور حافظ ملت علامہ شاہ عبد العزیز محدث مراد آبادی نور اللہ مرقدہ  اس کے بانی  ہیں اس وقت آپ کے لخت جگر عزیز ملت حضرت علامہ شاہ عبد الحفیظ عزیزی اس کے سربراہِ اعلیٰ ہیں۔حضرت مولانا مبارک حسین مصباحی دام ظلہ العالی  استاذ جامعہ اشرفیہ و چیف ایڈیٹر ماہ نامہ اشرفیہ  شہرت و مقبولیت کی وجہ سے محتاجِ تعارف نہیں ہیں  ۔ محترم المقام حضرت قاری محمد توفیق  رہبر بستوی صاحب آپ کے پاس پہنچے ساتھ میں محب گرامی حضرت مولانا ظفر عالم نیوروی بھی تھے ، آپ کے اور جامعہ اشرفیہ کے حوالے سے گفتگو کرنے کی خواہش ظاہر کی ، خیر وقت دیا گیا اور جامعہ اشرفیہ  کے باب حافظ ملت   پر آپ سے تفصیلی  گفتگو ہوئی ، ہم معموی تبدیلی کے ساتھ اسے نقل کر کے یہاں پیش کرتے ہیں، گر قبول افتد زہے عز و شرف۔از: رحمت اللہ مصباحی نمائندہ  روز نامہ انقلاب

 ہم بات کرتے ہیں درجنوں کتابوں کے مصنف جامعہ اشرفیہ کی معروف شخصیت مفکر اسلام حضرت مولانا مبارک حسین مصباحی دام ظلہ العالی سے سلام کے بعد حضرت نے فرمایا:

آپ خیریت سے ہیں؟

حضور اللہ کا فضل ہے۔

 ماشاءاللہ! حضور سب سے پہلے ہم یہ جاننا چاہیں گے کہ یہ جو پیچھے بلڈنگ ایک دم فرنٹ پہ ہمیں نظر آرہی ہے اس میں کیا ہوتا ہے؟

یہ سینٹر بلڈنگ کے نام سے مشہور ہے، اور یہ ادارہ ایک صدی سے زیادہ عمر رکھتا ہے۔ 1934 میں حضور حافظ ملت حضرت علامہ شاہ عبدالعزیز محدث مراد آبادی بانی جامعہ اشرفیہ مبارک پور تشریف۸ لائے اور آپ کے آنے کے بعد یہاں ایک جانب تو دوسرے عقیدے والوں سے بحث و مباحثہ کئی ماہ تک مسلسل ہوتا رہا، دوسری جانب آپ نے جامعہ جو پہلے مدرسہ اشرفیہ کے نام سے تھا اس میں تعلیم و تربیت کا نظام بہت اعلیٰ کیا جب آپ تشریف لائے تھے۔ تو مولویت کے صرف دو طلبا ابتدائی درجات کے تھے، باقی پرائمری وغیرہ چلتا تھا ،آج بھی وہ مدرسہ اہل سنت اشرفیہ مصباح العلوم موجود ہے اور اس کے بعد طلبا کی تعداد اتنی زیادہ بڑھ گئی کہ اس مختصر سی بلڈنگ میں ان سب کا آنا بڑا مشکل تھا۔ اس لیے حضور حافظ ملت علیہ الرحمہ نے ایک زمین حاصل کی جو قصبہ مبارک پور کے بالکل بیچ میں ہے، اور ایک سال کے بعد اس کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔

سنگ بنیاد کے موقع ہر آپ نے اپنے شیخ طریقت شیخ المشائخ حضور سید شاہ علی حسین اشرفی جیلانی کچھوچھوی ، محدث اعظم ہند حضرت علامہ سید شاہ محمد اشرف اشرفی جیلانی کچھوچھوی اور صدر الشریعہ حضرت علامہ شاہ محمد امجد علی اعظمی  کو مدعو کر کے بلوایا ۔ ان تینوں بزرگوں نے سنگ بنیاد رکھا اور ڈھیر ساری دعاؤں سے سرفراز فرمایا۔ جہاں ہم اس وقت بیٹھے ہوئے ہیں۔ حضور حافظ ملت نے ان زمینوں کو حاصل کرنا شروع فرما دیا تھا۔ اس وقت یہاں نہ روڈ پر اتنی رونق رہتی تھی نہ لوگوں کا آنا جانا تھا۔ یہاں تک کہ 1985 میں جب ہم لوگ یہاں بحیثیت طالب علم آئے تو روڈ پر یا تو قدیم جیپیں جو تھیں وہ چلتی تھیں ورنہ تو عام طور پر سٹھیاؤں جانے کے لیے یکہ و تانگہ کا استعمال ہوتا تھا۔ اور یہاں پر ایک ہوٹل تھا، ایک پان کی دکان تھی اس کے علاوہ کچھ نہیں تھا۔

 اور ایک تعمیری کانفرنس ہوئی 1972 میں جس میں حضور مفتی اعظم ہند، حضرت علامہ مصطفی رضا بریلوی قدس سرہ العزیز، حضور سید العلما ماہروی قدس سرہ العزیز اور اس وقت کے جتنے اکابر اہل سنت تھے، تقریبا سب کی تشریف آوری ہوئی۔ اور انہوں نے بڑے جوش و جذبے کے ساتھ سنگ بنیاد بھی رکھا، اور جہاں تک میری معلومات ہے ہند وستان کی سرزمین پر مدارس تو بے شمار ہیں مگر اتنی بڑی زمین نہیں ہے۔ یہ زمین مختلف اوقات میں خریدی جاتی رہی اور آج تقریبا 60 ایکڑ زمین میں پھیلی ہوئی ہے۔ بہت سی عمارتیں بن چکی ہیں۔ اللہ کا فضل و کرم ہے کہ اس میں 12 مہینے تعمیر و ترقی کا کام ہوتا رہتا ہے۔ مسلسل بڑھئی بھی کام کرتے رہتے ہیں۔ جنریٹر بھی ہے ماشاءاللہ بڑے بڑے ہیں جو پورے جامعہ کو روشن کرتے ہیں۔ ان کا عملہ الگ ہے۔ اور اس کے علاوہ پرائمری درجات الگ چلتے ہیں جو قصبے میں ہیں۔ لڑکوں کے الگ ہیں اور لڑکیوں کے الگ ہیں۔ جونیئر ہائی اسکول بھی ہے ماشاءاللہ اور انٹر کالج بھی بہت اعلی پیمانے پر چلتا ہے، اور ساری چیزوں کو یہی انتظامیہ جو مدرسہ اہل سنت اشرفیہ مصباح العلوم کے نام سے ہے رجسٹرڈ ہے۔ وہی انتظامیہ یہاں سے وہاں تک کا سارا نظام دیکھتی ہے۔

 یہاں ابتدائی درجات یعنی اعدادیہ سے فضیلت تک کے طلباء رہتے ہیں، اور اس کے بعد تخصص فی الادب العربی، تخصص فی الفقہ الحنفی اور تخصص فی الحدیث النبوی اور دیگر شعبوں میں تحقیقات کے کام بھی جاری رہتے ہیں۔ طلبا کی تعداد یہاں سے وہاں تک ہزاروں میں ہوگی ۔ اور یہاں جو بیرونی طلبہ رہتے ہیں ان کی تعداد بھی بفضلہ تعالی 2000 سے زائد ہے۔ اور ماشاءاللہ غیر ملکی طلباء کے لیے لاسٹ میں ایک فارن ہاسٹل بنا ہوا ہے۔ یہ سامنے آپ دیکھیں ایک بہت بڑا ہاسٹل ہے جو تعمیر کی منزل سے گزر رہا ہے۔ اس وقت اس میں سنگ مرمر وغیرہ لگ رہا ہے۔ اس کے سائیڈ میں برکاتی ہاسٹل ہے۔ جو ماشاءاللہ بہت بڑا اور وسیع ہے، اور اس کے بعد یہ عزیزی ہاسٹل ہے۔ اس میں بھی ماشاءاللہ پہلے ایک منزل تھی پھر بیچ میں سے کچھ کمرے ختم کر کے دو منزل اس کو تعمیر کر دیا گیا ہے، اور یہ بھی فل رہتا ہے۔ اس کے علاوہ ادھر سائیڈ میں ڈائننگ ہال ہے جس میں تمام طلبہ کو ایک ہی ساتھ بیٹھ کر دسترخوان پر کھانے سجا دیے جاتے ہیں۔ وہاں پر سارے انتظامات ہیں۔ آپ کو فراغت حاصل کرنا ہو، ہاتھ پیر دھونے وغیرہ ساری چیزیں ہیں۔

 اور بفضلہ تعالی یہاں پر ایک دارالتحفیظ و التجوید بھی ہے۔ جس میں کافی طلبہ ہیں جو مختلف درسگاہوں  میں زیر تعلیم رہتے ہیں۔ ادھر ایک اور عالیہ بلڈنگ ہے وہ بھی بہت خوبصورت بنی ہوئی ہے۔ اس میں بھی ماشاءاللہ درس نظامی کی تعلیم ہوتی ہے۔ اور لاسٹ میں ادھر فارن ہاسٹل ہے۔ اور اس سے پہلے اشرفیہ ہاسپٹل ہے جو بہت اچھے انداز سے چل رہا ہے۔ حضور حافظ ملت کے پوتے ڈاکٹر محمد فہیم عزیزی اس کی نگرانی فرماتے ہیں۔ اور شاید ہی کوئی دن ایسا گزرتا ہو جس دن ایک دو ایم بی بی ایس ڈاکٹر اعظم گڑھ  اورمئو سے نہ آتے ہوں اور بعض ڈاکٹر مہینے میں ایک دن لکھنؤ سے بھی آتے ہیں۔ اس میں ایڈمٹ ہونے کا نظام بھی ہے، اور ڈاکٹروں کے بیٹھنے، دوا دینے کے لیے یہاں پر میڈیکل بھی ہے، اور سارا نظام بفضلہ تعالی بہت اچھا چل رہا ہے۔

 اب آپ دیکھیں گے کہ یہاں پر ایک بہت وسیع میدان میں عزیز المساجد بھی ہے، جس کی خوبصورتی دیکھنے والوں کو متاثر کرتی ہے، اور چاروں جانب اس کے 60 گنبد بنے ہوئے ہیں اندر اس میں سنگ مرمر لگ چکا ہے اور لائٹنگ کا کام اس وقت بڑی تیزی سے ہو رہا ہے۔ اب باضابطہ طور پر اس میں کام ہو رہا ہے اور امام صاحب کے کھڑے ہونے کی جگہ کے پیچھے ایک بہت خوبصورت جگہ نکالی گئی ہے۔ اور وہاں پر ایک اعلی قسم کا گنبد تعمیر کے مراحل سے گزر رہا ہے۔

 اور ماشاءاللہ یہاں پر ایک امام احمد رضا لائبریری ہے۔ اس میں بہت بڑی تعداد میں درسی کتابیں تو رہتی ہی ہیں مدارس میں لیکن یہاں پر درسی کتابوں کے علاوہ غیر درسی کتابوں کی تعداد بھی بہت بڑی ہے۔ اس کو آپ جب دیکھیں گے تو اندازہ ہوگا کہ کتنی بڑی لائبریری کتنی خوبصورت بنی ہوئی ہے۔ اور ماشاءاللہ سارا نظام بہت اچھے انداز سے چل رہا ہے۔

 اسی کے سامنے ایک دوسری بلڈنگ میں انجمن اہل سنت و اشرفی دارالمطالعہ کی بلڈنگ ہے۔ وہ اس سے چھوٹی ہے اور جو بہت زمانے سے چل رہی ہے۔ اس کے اندر بھی نظام جاری ہے۔ کافی کتابیں اس میں بھی ہیں۔ ان دونوں کے سائیڈ میں قبلے کی جانب ایک بہت بڑا دارالافتا ہے۔ جس کا نام شارح بخاری دارالافتا ہے۔ اس میں ماشاءاللہ متعدد مفتیان کرام مسلسل فتوی نویسی فرماتے رہتے ہیں۔ اور ان فتاوی کی اشاعت بھی مختلف جلدوں میں منظر عام پر آچکی ہیں اور مزید جلدوں کا ترتیب اور اشاعت کے مراحل سے گزر رہا ہے۔ اور بہت اچھا نظام چل رہا ہے۔

اب آپ دیکھیں اسی کے پیچھے تھوڑی دوری پر الجامعۃ الاشرفیہ کے اساتذہ کے رہنے کے لیے ایک برکاتی بلڈنگ ہے جہاں پر اساتذہ رہتے ہیں۔ جس کو برکاتی کالونی بھی کہا جاتا ہے۔ اس میں بھی ماشاءاللہ 20 بڑے بڑے کوارٹر ہیں۔ مطلب یہ ہے کہ اس میں ضرورت کی تمام  چیزیں ہیں۔ ہر ایک میں تین بڑے بڑے کمرے ہیں بیچ میں آنگن ہے، کچن باتھ روم وغیرہ ساری سہولتیں موجود ہیں۔ اور اس میں اساتذہ رہتے ہیں۔ اور یہ ہماری امام احمد رضا لائبریری ہے اسی کے سائیڈ میں ایک بہت بڑا مہمان خانہ تعمیر کی منزلوں سے گزر رہا ہے۔ ماشاءاللہ بہت وسیع زمین پر ہے۔ اس میں سیمینار ہال بھی تعمیر ہو رہا ہے، اور مہمانوں کے قیام اور رہائش کے لیے بہت اعلی پیمانے کا تعمیر کے مراحل سے گزر رہا ہے۔ اللہ کا فضل و کرم ہے یہ سارا نظام بحسن و خوبی عوامی تعاون کی بنیاد پر اور لوگوں کی توجہات کی بنیاد پر چل رہا ہے۔

اب ہم آپ کو بتائیں کہ حضور حافظ ملت حضرت علامہ شاہ عبدالعزیز محدث مراد آبادی جو 1934 میں فراغت کے بعد مبارک پور تشریف لائے اور آپ نے آنے کے بعد جو یہاں کارہائے نمایاں انجام دیے ہیں، خاص بات یہ ہے کہ ان کے تلامذہ پورے ہندوستان کے اندر پھیلے ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ یورپ، امریکہ، ساؤتھ افریقہ، ماریشش، عرب ممالک یعنی بہت دور دور تک، اور اللہ کا فضل و کرم یہ ہے کہ ان کے تلامذہ عام طور پر مدارس کے صدر المذرسین ہیں، شیوخ الحدیث ہیں۔ اور آپ کے تلامذہ ایک سے ایک بڑے جن میں سے چند بڑے سیاسی بھی ہیں، کچھ بہت بڑے صحافی بھی ہیں اور کچھ بہت نامور قسم کے خطیب بھی ہیں۔ بہت بڑے بڑے اکابر ماشاءاللہ دارالعلوم اشرفیہ اور جامعہ اشرفیہ مبارک کے فاضل ہیں۔ ان کے تلامذہ دنیا کے مختلف گوشوں میں بہت اچھے انداز میں دعوت و تبلیغ اور تصنیف و تالیف صحافت و سیاست مختلف شعبوں میں بہت اچھی خدمات انجام دے رہے ہیں۔

 یہاں پر ایک شعبہ مجلس شرعی بھی ہے۔ جو اس وقت اس کے سیمینار بند ہو گئے ہیں مگر انشاءاللہ پھر جاری ہوں گے، اور بہت اس نے بھی اچھے انداز سے سیمینار کرا کے جدید فقہی مسائل کے حل کے راستے میں اہم ترین خدمات انجام دی ہیں۔ درس نظامی کا ماشاءاللہ ہمارے بدر العلما حضرت علامہ مفتی بدر عالم مصباحی دامت برکاتہم القدسیہ سارا نظام دیکھ رہے ہیں۔ اور جانشین حضور حافظ ملت حضرت علامہ شاہ عبدالحفیظ عزیزی سربراہ اعلیٰ جامعہ اشرفیہ مبارک پور بہت اعلی قسم کے روحانی بزرگ ہیں۔ اور ان کے مریدین نہ صرف ہندوستان کے اندر بلکہ انگلینڈ میں ہالینڈ میں امریکہ میں ساؤتھ افریقہ، مارشیش وغیرہ میں پھیلے ہوئے ہیں۔ اس سال بفضلہِ تعالی سرکار حضور حافظ ملت علیہ الرحمہ کا 50واں عرس  گولڈن جبلی منایا جائے گا۔

 اس موقع پر مختلف قسم کے پروگرام بھی پیش کیے جائیں گے۔ اکابر اہل سنت یہ جو یہاں سے تعلق رکھتے ہیں ان کے تاثرات بھی حاصل کیے جا رہے ہیں۔ جو الگ ایک مجموعے کی شکل میں شائع ہوں گے۔ تو یہ ایک مختصر سی روداد ہوگی۔ ان شاء اللہ تعالیٰ۔◘◘◘◘◘

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved