
----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- جہاں تراویح سنانے والے کو معلوم ہے کہ یہاں تراویح سنانے پر حافظ کو کچھ دیا جاتا ہے وہاں تراویح سنانا جائز نہیں۔ فقہا نے فرمایا ہے: المعروف کالمشروط۔ یہ رواج بمنزلہ طے کرنے کے ہے۔ حدیث میں ہے کہ حضور اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا: إقروا القرآن ولا تاکلوا بہ ولا تستکثروا بہ۔ قرآن پڑھو مگر اس کا عوض نہ کھاؤ اور اسے اپنے مال کے زیادہ کرنے کا ذریعہ نہ بناؤ۔ واللہ تعالی اعلم---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org