
بسم اللہ الرحمن الرحیم الجوابـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ سوال میں ہینڈ پمپ نصب کرنے کے تعلق سے جو باتیں درج ہیں ان کے مطابق پڑوسی کی خاتون سے بطور فریب دست خط کرایا گیا یہ طریقہ ناجائز ہے جب پڑوسی نے شروع میں ہی یہ بات کہ دی تھی کہ کنیکشن اسے بھی دینا ہوگا تو اثبات یا نفی میں اس سے معاملہ طے کرکے معاہدہ نامہ پر اسی سے دست خط کرانا چاہیے تھا عورتوں کی ناسمجھی سے اس طرح کا فائدہ اٹھانا بیجا کام ہے۔ دوسرے کی زمین بلا اجازت اپنے کام میں لانا جائز نہیں اس لیے ذمہ داران جامعہ پڑوسی سے اس کی زمین کا بقدر ضرورت حصہ کرایہ پر لیں اور کرایہ کی مقدار بھی مقرر کر دیں اور پڑوسی کو اس کی فرمائش کے مطابق پانی کا کنیکشن کرایہ پر دیں اور اس کا کرایہ وہی مقرر کریں جو زمین کا کرایہ مقرر ہو۔ یہ معاہدہ شرعا جائز ہے اور اس میں دونوں فریق کے لیے راحت و آسانی بھی ہے اور کسی کو کوئی ضرر بھی نہیں۔ اور ہر ایک کے ذمے جو کرایہ واجب ہوگا وہ ہر مہینے بطور مقاصہ(ادلا بدلا) ادا ہو جائے گا حدیث میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: من غش فلیس منی۔ رواہ مسلم فی صحیحہ۔ نیز ارشاد رسالتﷺ ہے :لا ضرر ولا ضرار. واللہ تعالٰی اعلم۔ املاہ: محمد نظام الدین رضوی شیخ الحدیث و صدر شعبہ افتا جامعہ اشرفیہ مبارکپور۔ شب 2؍صفر 1443ھ 9؍ستمبر 2021ء
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org