
بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب : مولوی اشرف علی تھانوی نے اپنی کتاب حفظ الایمان میں حضور اقدسﷺ کے علم غیب کو جانوروں اور پاگلوں کے علم سے تشبیہ دی اور کہا کہ: ’’اگر بعض علوم غیبیہ مراد ہیں تو اس میں حضور کی ہی کیا تخصیص ہے ایسا علم غیب تو زید و عمرو وبکر بلکہ ہر صبی و مجنون بلکہ جمیع حیوانات وبہائم کے لیے بھی حاصل ہے ۔ اس عبارت میں بلاشبہ حضور اقدسﷺ کی توہین ہے اور حضور کی توہین یقیناً کفر ہے ۔ مولوی رشید احمد و مولوی خلیل احمد نے اپنی کتاب براہین قاطعہ میں حضورﷺ کے علم کو شیطان کے علم سے گھٹایا ، حضور کے وسعت علم کو شرک بتایا اور اس کو شیطان کے لیے نص ( یعنی قرآن و حدیث ) سے ثابت مانا چناں چہ کہا کہ: ’’ شیطان و ملک الموت کو یہ وسعت نص سے ثابت ہوئی فخر عالم کی وسعت علم کی کون سی نص قطعی ہے جس سے تمام نصوص کو رد کر کے ایک شرک ثابت کرتا ہے۔‘‘ اس میں حضور اقدسﷺ کی صریح توہین اور سخت گستاخی ہے ۔ لہٰذا زید اگر ان دونوں اقوال کفریہ پر مطلع ہوتے ہوئے ان کے قائلین کو مسلمان اور علماے حق جانتا ہے تو زید مسلمان نہیں ۔ اسمعیل دہلوی کی تقویۃ الایمان تو کفریات کا خمیرہ ہے ۔ اعلیٰ حضرت فاضل بریلوی اور علماے اہل سنت کو کافر و مرتد کہنا تو یہ زید کا کفر بالا ے کفر ہے باوجود ان کفریات کے زید کامیلاد کرنا ،فاتحہ وغیرہ کرنا، نماز پڑھنااور اپنے کوسنی حنفی کہنا سب لغو و باطل ہے کیونکہ عمل کے لیے ایمان شرط ہے جب خود زید کی ہی نماز باطل ہے تو اس کے پیچھے دوسرے کی نماز کس طرح ہوسکتی ہے ۔ مولیٰ تعالی توبہ کی توفیق دے۔ واللہ تعالی اعلم۔(فتاوی حافظ ملت)
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org