
بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ــــــــــــــــــــــــــ: اللہم ہدایۃ الحق والصواب۔ ایک مرد اور دو عورتوں کی شہادت سے بہ شرطے کہ سب عادل ہوں ، رضاعت کا شرعی ثبوت ہو جاتا ہے اور فقط عورتوں کی شہادت سے بھی احتیاطاً ثبوت رضاعت مان کر نکاح روک دیا جائے گا(جوہرہ) ۔ صورت مسئولہ میں اگر حسب شرائط ایک مرد سید شہاب اشرف اور چند عورتوں کی شہادت موجود ہے تو رضاعت کا ثبوت یقینی ہے۔ لہٰذا عابد کا نکاح بی بی فہیماً کی پوتی سے درست نہیں کہ عابد اس صورت میں بی بی فہیماً کی پوتی کا رضاعی چچا ہے اور چچا بھتیجی میں نکاح حرام ہے۔ قال تعالیٰ:وَبَنَاتُ الْاَخِ. و قال علیہ الصلاۃ والسلام: ”إن اللہ حرم من الرضاع ما حرم من النسب.“ اور ناجائز مجلسِ عقد میں برادری کی شرکت بھی حرام و باعث گناہ ہے۔ فَلَا تَقْعُدْ بَعْدَ الذِّکْرٰی مَعَ الْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَ. واللہ تعالیٰ أعلم و علمہ جل مجدہ أتم و أحکم (فتاوی حافظ ملت)
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org