
----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- بھتیجی کی شادی میں طوائف کے بلانے پر اگر یہ عالم راضی نہیں تھا تو اس پر اس سے کچھ الزام نہیں۔ ارشاد باری تعالی ہے: وَ لَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِّزْرَ اُخْرٰى١ۚ ۔ ایک کا گناہ دوسرے پر نہیں لادا جا سکتا۔ اور اگر اس بے حیائی سے یہ عالم راضی تھا تو ضرور یہ فاسق معلن ہوا اسے امام بنانا ناجائز وگناہ ہے۔ یوں ہی کسی بے گناہ کو مارنا حرام قطعی ہے اس کی وجہ سے بھی یہ امام فاسق معلن ہوا ۔ فاسق معلن کو امام بنانا گناہ، اس کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہے۔ قید کیا جانا جیل جانا ثبوت جرم کے لیے کافی نہیں ، بارہا بے قصور بھی جیل میں بند ہوجاتے ہیں۔ اگر اس کا بوڑھا باپ کسی علانیہ گناہ کا مرتکب ہے اور توبہ نہیں کی ہے تو اس کو بھی امام بنانا جائز نہیں۔ اور اس کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہے۔ واللہ تعالی اعلم---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org