
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب: (۱).بلا وجہِ شرعی خانگی رنجش کی بنا پر امام کو معزول کرنا جائز نہیں لیکن جب اس کے بعد مصالحت ہو گئی تو بات ختم ہو گئی ، مصافحہ ہونا کوئی ضروری نہ تھا ۔ مصافحہ بوقت ملاقات سنت ہے ، اب بھی ہو سکتا ہے۔ جب مصالحت ہو گئی تو امام سابق کو بدستور امام رکھنا چاہیے۔ (۲).مسلمانوں کو آپس میں اتفاق سے رہنا چاہیے ، مصالحت کے بعد نئے امام کی کیا ضرورت ہے، سابق امام پر سب کو متحد ہو کر نماز باجماعت ادا کرنا چاہیے، البتہ اگر سابق امام میں کوئی شرعی قباحت ہے، تب جدید امام کی ضرورت ہے۔ (۳).قرآن خوانی کی مجلس سے کسی سنی صحیح العقیدہ مسلمان کو اٹھانا جائز نہیں ، جس نے اٹھایا بہت برا کیا، وہ اپنے اس فعل پر نادم ہو اور اس شخص سے معافی مانگے۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔ (فتاوی حافظ ملت)
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org