29 April, 2024


ایک شخص مسلمان ہے، دینی مسائل سے اچھی طرح واقف ہے دوسروں کو مسائل بتاتا ہے مگر خود مسائل پر عمل نہیں کرتا ،ایک وقت کی نماز نہیں پڑھتا، اس کے قریب میں مسجد ہے اس میں نماز جمعہ اور پنج وقتہ نماز ہوتی ہے ، جمعہ کی نماز بھی نہیں پڑھتا اور کہتا ہے کہ علماے کرام اور مولوی حضرات نے مسلمانوں کو نماز پڑھا کر بزدل بنا دیا ہے، ایسے شخص کے بارے میں حکم شرع کیا ہے؟

#1543

بسم اللہ الرحمن الرحیم – الجواب ــــــــــــــ: یہ شخص بڑا ہی سخت فاسق وفاجر ہے۔ اگر اسلامی حکومت ہوتی ، حاکم اسلام اسے قید کردیتا جب تک نماز نہ پڑھنے لگتا نہ چھوڑتا۔ بلکہ امام مالک، امام شافعی ، امام احمد رحمہم اللہ تعالی کے نزدیک واجب القتل ہے۔ اس نے یہ کہا ’’علماے کرام ،مولوی حضرات نے مسلمانوں کو نماز پڑھا کر بزدل بنا دیا ہے‘‘۔ یہ کلمۂ کفر ہے۔ اس میں نماز کی توہین ہے۔ اس پر فرض ہے کہ اس کفری جملے سے توبہ کرے اور تجدید ایمان وتجدید نکاح بھی واجب ہے۔ اگر یہ ترک صلاۃ اور اس کفری جملے سے توبہ کرے اور تجدید ایمان کرے تو بہتر ورنہ اس سے میل جول، سلام کلام بند کر دیا جائے۔ واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵،(فتاوی شارح بخاری))